Kali raat ka sahara - Sad Ghazal

 Ghazal_Sad Poetry

Ghazal,sad poetry


کالی رات کے صحراؤں میں نور سپارا لکھا تھا

جس نے شہر کی دیواروں پر پہلا نعرہ لکھا تھا


لاش کے ننھے ہاتھ میں بستہ اور اک کھٹی گولی تھی

خون میں ڈوبی اک تختی پر غین غبارہ لکھا تھا


آخر ہم ہی مجرم ٹھہرے جانے کن کن جرموں کے

فرد عمل تھی جانے کس کی نام ہمارا لکھا تھا


سب نے مانا مرنے والا دہشت گرد اور قاتل تھا

لیکن پھر بھی ماں نے قبر پہ راج دلارا لکھا تھا


Post a Comment

0 Comments